کیا ہر مسلمان امامت اور نماز جنازہ پڑھا سکتا ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ ج۱، ص۵۵۹

سوال

کیا ہر مسلمان پانچ وقت کی نماز اور نمازِ جنازہ وغیرہ پڑھا سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں! ہر مسلمان نماز پنجگانہ اور نمازِ جنازہ پڑھا سکتا ہے، بشرطیکہ وہ دیندار ہو اور نماز کے ضروری مسائل و احکام کا علم رکھتا ہو۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے:

﴿قالَ إِنّى جاعِلُكَ لِلنّاسِ إِمامًا قالَ وَمِن ذُرِّيَّتى قالَ لا يَنالُ عَهدِى الظّـلِمينَ ﴿١٢٤﴾… سورة البقرة
’’اللہ تعالیٰ نے ابراہیم سے کہا کہ میں تجھے سب لوگوں کا امام بناؤں گا۔ اس نے کہا: میری اولاد میں سے بھی؟ اللہ نے فرمایا: ظالموں کو میرا عہد نہیں پہنچے گا۔‘‘

نیز فرمایا:

﴿وَالَّذينَ يَقولونَ رَبَّنا هَب لَنا مِن أَزوجِنا وَذُرِّيّـتِنا قُرَّةَ أَعيُنٍ وَاجعَلنا لِلمُتَّقينَ إِمامًا ﴿٧٤﴾… سورة الفرقان
’’وہ لوگ (مومن) جو کہتے ہیں: اے ہمارے پروردگار! ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں متقین کا امام بنا۔‘‘

آیات سے استدلال

❀ ان دونوں آیات مبارکہ کے اطلاق اور عموم سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر وہ شخص جو ظالم نہ ہو (یعنی شریعت کا نافرمان نہ ہو) وہ امامت کرسکتا ہے۔
❀ پہلی آیت میں یہ اشارہ موجود ہے کہ سوائے ظالم کے ہر مسلمان امامت کا اہل ہے۔
❀ دوسری آیت میں دعا کرنے کا ذکر ہے کہ مومن امام بننے کی دعا مانگ سکتا ہے۔ جب دعا مانگ سکتا ہے تو امامت بھی کرسکتا ہے۔

حدیث نبوی ﷺ

عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللهِ، فَإِنْ كَانُوا فِي الْقِرَاءَةِ سَوَاءً، فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ، فَإِنْ كَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَاءً، فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً، فَإِنْ كَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَاءً، فَأَقْدَمُهُمْ اسلاما.»

(صحیح مسلم: ج۱، ص۲۳۶، باب من أحق بالامامة)

’’رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قوم کی امامت وہ کرے جو قرآن زیادہ جانتا ہے۔ اگر سب قرآن میں برابر ہوں تو وہ کرے جو سنت کا زیادہ علم رکھتا ہو۔ اگر سنت کے علم میں بھی برابر ہوں تو وہ کرے جس نے پہلے ہجرت کی ہو۔ اگر ہجرت میں بھی برابر ہوں تو وہ کرے جو اسلام میں پہلے داخل ہوا ہو۔‘‘

وضاحت

❀ اس صحیح حدیث میں مراتب و فضائل کو علم کی بنیاد پر بیان کیا گیا ہے۔
❀ لیکن امامت کے فرائض ادا کرنے والے کے لیے رسول اللہ ﷺ نے کسی سند یا اتھارٹی کی شرط نہیں لگائی۔
❀ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ہر مسلمان بوقتِ ضرورت شرعاً نماز پڑھا سکتا ہے۔

مزید حوالہ جات

مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو:
کتاب فقه السنة للشیخ محمد سابق مصری، ج۱، ص۱۹۹
شرح السنة، ج۲، ص۳۹۶

خلاصہ

لہٰذا، قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بات ثابت ہے کہ:
❀ ہر مسلمان جو شریعت کا پابند اور علم رکھتا ہو وہ نماز پنجگانہ اور نماز جنازہ پڑھا سکتا ہے۔
❀ کسی مخصوص سند یا اجازت کی شریعت میں شرط نہیں ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے