فیکٹری میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کا شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 529

سوال

ہماری فیکٹری میں تقریباً 600 ورکر کام کرتے ہیں اور فیکٹری میں مسجد موجود نہیں ہے۔ ہماری فیکٹری سے تقریباً آدھا کلو میٹر اور ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر مساجد واقع ہیں جہاں نماز ادا کی جاتی ہے۔ ڈیوٹی کا وقت صبح 7 بجے سے دوپہر 3 بجے تک ہے۔ کیا ہم فیکٹری میں باجماعت جمعہ کی نماز ادا کرسکتے ہیں یا پھر لازمی ہے کہ فیکٹری سے باہر جا کر مسجد میں جمعہ پڑھیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورتِ مسئولہ میں یہ بات واضح ہو کہ اگر فیکٹری کا مالک مسجد جا کر جمعہ کی نماز کے لئے چھٹی دینے پر راضی نہ ہو تو بلا شبہ فیکٹری میں جمعہ کی نماز ادا کی جا سکتی ہے۔ اس کی تین بڑی وجوہات ہیں:

➊ قرآن کریم کی عام ہدایت

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّـهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿٩﴾﴾ (الجمعة)

یہ حکم عام ہے۔ اور فقہ کا مشہور اصول ہے کہ جب کوئی خاص دلیل موجود نہ ہو تو عام دلیل پر عمل کرنا جائز ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے بھی صحیح بخاری میں بعض اجتہادی مسائل میں اسی اصول کو استعمال کیا ہے۔ (ملاحظہ: کتاب الصحیحین للشیخ محمد عبدہ الفلاح)

➋ جمعہ کے لئے مسجد کا ہونا شرط نہیں

جمعہ کی صحت کے لئے مسجد کی شرط نہیں۔ جیسا کہ
عون المعبود: ص414 ج1
میں وضاحت کی گئی ہے:

ذَهَبَ الْبَعْضُ إِلَى اشْتِرَاطِ الْمَسْجِدِ قَالَ لِأَنَّهَا لَمْ تُقَمْ إِلَّا فِيهِ وَقَالَ أَبُو حَنِيفَةَ وَالشَّافِعِيُّ وَسَائِرُ الْعُلَمَاءِ إِنَّهُ غَيْرُ شَرْطٍ وَهُوَ قَوِيٌّ إِنْ صَحَّتْ صَلَاتُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فِي بَطْنِ الْوَادِي وَقَدْ رَوَى صَلَاتَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فى بطن الوادي بن سَعْدٍ وَأَهْلُ السِّيَرِ وَلَوْ سُلِّمَ عَدَمُ صِحَّةِ ذَلِكَ لَمْ يَدُلَّ فِعْلُهَا فِي الْمُسْنَدِ عَلَى اشتراطه

’’بعض اہلِ علم کے نزدیک جمعہ کے لئے مسجد شرط ہے، لیکن امام ابو حنیفہ، امام شافعی اور دیگر علمائے اسلام کے نزدیک مسجد شرط نہیں۔ کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا بطن وادی میں نماز پڑھنا ثابت ہے، جیسا کہ امام ابن سعد اور دیگر اہلِ سیر نے ذکر کیا ہے۔ اور اگر یہ واقعہ ثابت نہ بھی ہو تو بھی آپ ﷺ کا مسجد میں جمعہ پڑھنا مسجد کی شرط ہونے کی دلیل نہیں بنتا۔ پس جب غیر مسجد میں نماز پڑھنا صحیح ہے تو جمعہ بھی غیر مسجد میں درست ہوگا۔‘‘

➌ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا فتویٰ

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے سوال کے جواب میں تحریر فرمایا:

جَمِعُوا حَیثُ مَا کُنتُم
(عون المعبود: ج1 ص410)

’’واضح رہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ سوال بحرین سے لکھا تھا۔‘‘

نتیجہ

ان تمام دلائل سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجد کا ہونا شرط نہیں ہے۔ لہٰذا 600 افراد پر مشتمل فیکٹری میں بلا شبہ جمعہ کی نماز باجماعت ادا کی جا سکتی ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے