نماز جمعہ کے بعد سنتیں چار رکعت کیسے پڑھیں؟ دو دو یا چار ایک ساتھ؟
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، ج1، ص528

سوال

نماز جمعہ کے بعد اگر چار رکعت پڑھنا چاہے تو دو دو پڑھے یا ایک ہی دفعہ چار پڑھے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ دونوں صورتیں جائز ہیں:
◈ چاہے دو دو کر کے پڑھے۔
◈ یا ایک ساتھ چار رکعت ادا کرے۔

◈ اسی طرح اگر کوئی شخص ظہر کی جماعت سے پہلے آ کر صرف دو رکعت پڑھ لے تو یہ بھی درست ہے۔

◈ اور اگر ظہر کی ابتدائی دو رکعتیں نماز کے بعد پڑھ لے تو یہ بھی صحیح ہے۔

جمعہ کی نماز سے پہلے سنتوں کا حکم

◈ جمعہ سے پہلے کوئی سنتِ مؤکدہ ثابت نہیں ہے۔

◈ البتہ نوافل حسبِ توفیق ادا کر سکتا ہے۔

◈ لیکن یہ یاد رکھنا چاہیے کہ نوافل شروع کرنے کے بعد واجب نہیں ہو جاتے، جیسا کہ قرآن مجید میں ہے:

﴿مَا عَلٰی الْمُؤمِنِیْنَ مِنْ سَبیل﴾

◈ ہاں، اگر جمعہ کے بعد ان کو مکمل کر لے تو یہ بہت اچھا عمل ہے۔
◈ یہی حکم دوسری نمازوں کی سنتوں کا بھی ہے۔

سنتوں کی حفاظت

◈ سنتوں میں سستی کرنا مؤاخذہ کا باعث ہے۔

◈ سننِ رواتب کی پابندی اور حفاظت کرنا ضروری ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے