کیا "نؤمن بہ و نتوکل علیہ” خطبہ مسنونہ کا حصہ ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 528

سوال

خطبہ مسنونہ میں "نُؤْمَنُ بِہِ وَتَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ” کے الفاظ شامل ہیں، جیسا کہ عام خطباء اور واعظین پڑھتے چلے آ رہے ہیں؟ وضاحت فرمائیں۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ خطبہ مسنونہ یعنی نبی کریم ﷺ سے منقول خطبات میں
"نُؤْمَنُ بِہِ وَتَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ”
کے الفاظ کسی
صحیح مرفوع حدیث
میں
نبی کریم ﷺ سے ثابت نہیں ہیں۔

✿ البتہ مصری محقق ڈاکٹر طہ حسین نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ایک خطبہ میں ان الفاظ کا ذکر کیا ہے، لیکن
اس کی اسناد (روایت کی سند) کے بارے میں کوئی
صراحت یا وضاحت پیش نہیں کی گئی۔

✿ اسی طرح تاریخ بغداد میں ایک روایت حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے
مرفوع حدیث کے طور پر منقول ہے جس میں یہ الفاظ ہیں:
"أُؤْمَنُ بِہِ وَأَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ”

تاہم:
➊ اس روایت میں ایک راوی عمرو بن شمر ہے،
➋ جو کہ کذاب (جھوٹا) اور حدیث گھڑنے والا قرار دیا گیا ہے۔
➌ اس لیے یہ روایت قابل اعتبار نہیں اور اس کی بنیاد پر خطبہ میں ان الفاظ کو شامل کرنا درست نہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے