اگر رؤیت ہلال کی خبر دن بارہ بجے موصول ہو، تو کیا کرے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

اگر رؤیت ہلال کی خبر دن بارہ بجے موصول ہو، تو کیا کرے؟

جواب:

رؤیت ہلال کی معتمد اور معتبر خبر جب موصول ہو، تو فوراً روزہ ختم کر دے، خواہ مغرب سے کچھ پہلے معلوم ہو۔
ابو عمیر بن انس رضی اللہ عنہ کے چچا جو صحابی رسول ہیں، بیان کرتے ہیں:
لم يتراء لنا هلال شوال فأصبحنا صياما، ثم جاء ركب آخر النهار فشهدوا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم أنهم رأوا الهلال بالأمس، فأمر رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يفطروا من يومهم ذلك وأن يخرجوا لعيدهم من الغد
ہمیں شوال کا چاند نظر نہ آیا، تو ہم نے صبح کو روزہ رکھ لیا، پھر پچھلے پہر ایک قافلہ آیا اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر گواہی دی کہ انہوں نے کل چاند دیکھا ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس دن روزہ افطار کرنے اور اگلے دن عیدگاہ جانے کا حکم دیا۔
(مسند الإمام أحمد: 5/86، سنن أبي داود: 1157، سنن النسائي: 1558، سنن ابن ماجه: 1653، وسندہ صحیح)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے