رکوع سے پہلے ہاتھ باندھ کر دعائے قنوت پڑھنے کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 505

سوال

کیا دعائے قنوت رکوع سے پہلے ہاتھ باندھ کر پڑھی جا سکتی ہے اور کیا اس کے جواز میں حدیث یا صحابہ کا عمل موجود ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قیام اللیل للمروزی میں بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں ذکر ہے کہ انہوں نے رکوع سے پہلے ہاتھ باندھ کر دعائے قنوت پڑھنا ثابت کیا ہے۔
◄ ہمارے شیخ، شیخ الکل حضرت حافظ محمد محدث گوندلوی رحمہ اللہ اپنے فتویٰ میں ارشاد فرماتے ہیں:

دعائے قنوت رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد دونوں طرح صحابہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
(جزء رفع الیدین)
اور رکوع سے پہلے ہاتھ باندھ کر دعا کرنا بھی بعض صحابہ سے آیا ہے۔
(قیام اللیل)
العبد محمد گوندلوی ۱۴۔۲۔۲۳۶۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے