چوروں نے قتل کر دیا، کیا وہ شہید ہوگا یا نہیں؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

چوروں نے قتل کر دیا، کیا وہ شہید ہوگا یا نہیں؟

جواب:

جو شخص اپنی جان یا مال کی حفاظت میں مارا گیا، وہ حکمی شہید ہے۔
سیدنا سعید بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من قتل دون ماله فهو شهيد، ومن قتل دون أهله فهو شهيد، ومن قتل دون دينه فهو شهيد، ومن قتل دون دمه فهو شهيد
اپنے مال کے دفاع میں دم توڑ دینے والا شہید ہے، اپنے اہل و عیال کی حفاظت میں قتل ہونے والا شہید ہے، اپنے دین کی حفاظت میں جان کی بازی ہار جانے والا شہید ہے، اور اپنی جان بچاتے ہوئے اللہ کو پیارا ہونے والا بھی شہید ہے۔
(سنن ابی داود: 4772؛ سنن النسائی: 4095؛ سنن الترمذی: 1421؛ سنن ابن ماجہ: 2580، وسندہ حسن)
اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے حسن صحیح اور امام ابن حبان رحمہ اللہ (3194) نے صحیح کہا ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من قتل دون ماله فهو شهيد
مال کے دفاع میں جاں بحق ہونے والا شہید ہے۔
(صحیح البخاری: 2480؛ صحیح مسلم: 141)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے