سوال
کیا نابالغ لڑکا نماز میں صفِ اول میں کھڑا ہوسکتا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات واضح ہے کہ نابالغ لڑکے کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ صفِ اول کو بالغ افراد کے لیے چھوڑ دے اور خود اس میں کھڑا ہونے کی کوشش نہ کرے، بلکہ وہ دوسری صف میں کھڑا ہو۔ اسی طرح اگر عورتیں بھی باجماعت نماز ادا کر رہی ہوں تو وہ بچوں کی صف کے پیچھے، یعنی تیسری صف میں اپنی صف بنائیں۔
حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بالغ مردوں کو پہلی صف میں کھڑا کرتے، بچوں کو دوسری صف میں رکھتے اور عورتوں کو بچوں کے پیچھے تیسری صف میں کھڑا ہونے کا حکم فرماتے۔ الفاظ یہ ہیں:
وَيَجْعَلُ الرِّجَالَ قُدَّامَ الْغِلْمَانِ، وَالْغِلْمَانَ خَلْفَهُمْ، وَالنِّسَاءَ خَلْفَ الْغِلْمَانِ (رواہ احمد بحواله نیل الاوطار، باب موقف الصیان ج۳، ص۲۰۷)
استثنائی صورت
یہ حکم اس وقت ہے جب بالغ افراد کی تعداد کافی ہو۔ لیکن اگر بالغ افراد صرف ایک یا دو ہوں تو ایسی صورت میں صف کے آداب کو مدنظر رکھتے ہوئے نابالغ بچہ بھی صفِ اول میں کھڑا ہوسکتا ہے۔
جیسا کہ صحیح بخاری میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
عن أَنَسِ قَالَ: (صَلَّيْتُ أَنَا وَيَتِيمٌ فِي بَيْتِنَا خَلْفَ النَّبِيِّ عليه السلام، وَأُمِّي خَلْفَنَا أُمُّ سُلَيْمٍ) (بحواله نیل الاوطار: باب موقف الصیان، ج۳، ص۲۰۷)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ضرورت کے وقت نابالغ لڑکا بھی صفِ اول میں کھڑا ہوسکتا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب