ننگے سر نماز پڑھنے کا ثبوت نبی اکرم ﷺ کی صحیح احادیث سے
ماخوذ: فتاویٰ محمدیہ، ج ۱، ص ۳۸۶

سوال

کیا ننگے سر نماز پڑھنا نبی اکرم ﷺ سے ثابت ہے؟ صحیح اور مرفوع احادیث نقل فرمائیں۔

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی اکرم ﷺ سے ننگے سر نماز پڑھنا احادیثِ صحیحہ مرفوعہ سے ثابت ہے۔ اس بارے میں چند احادیث درج ذیل ہیں:

پہلی حدیث

بخاری شریف (ج ۱، ص ۵۱)
حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ أَبُو مُصْعَبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي المَوَالِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: رَأَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَقَالَ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ»

ترجمہ:
محمد بن منکدر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کو ایک ہی کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا۔ جب وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے فرمایا: میں نے نبی اکرم ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا ہے۔

دوسری حدیث

بخاری شریف (ج ۱، ص ۵۲)
عن أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَهُ، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُشْتَمِلًا بِهِ فِي بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ وَاضِعًا طَرَفَيْهِ عَلَى عَاتِقَيْهِ»

ترجمہ:
ابو سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر ایک کپڑے کی بکل میں نماز پڑھتے دیکھا۔ آپ نے اس چادر کے دونوں کنارے اپنے کندھوں پر ڈال رکھے تھے۔

تیسری حدیث

بخاری شریف (ج ۱، ص ۵۳)
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ: وَهُوَ «يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ مُلْتَحِفًا بِهِ، وَرِدَاؤُهُ مَوْضُوعٌ» ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْنَا: يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ تُصَلِّي وَرِدَاؤُكَ مَوْضُوعٌ، قَالَ: نَعَمْ، أَحْبَبْتُ أَنْ يَرَانِي الجُهَّالُ مِثْلُكُمْ «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي كَذَا»

ترجمہ:
محمد بن منکدر فرماتے ہیں: میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے پاس گیا۔ وہ ایک کپڑے میں لپٹے نماز ادا کر رہے تھے اور دوسرا کپڑا ان کے پاس رکھا ہوا تھا۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے کہا: اے ابا عبداللہ! آپ ایک ہی کپڑے میں نماز پڑھ رہے ہیں جبکہ دوسرا کپڑا موجود ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا: ہاں، میں چاہتا تھا کہ تم جیسے جاہل لوگ دیکھ لیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو اسی طرح نماز پڑھتے دیکھا ہے۔

نتیجہ

مندرجہ بالا صحیح اور مرفوع احادیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک کپڑے میں نماز ادا فرمائی، جس میں سر کھلا بھی ہو سکتا ہے۔ لہٰذا ننگے سر نماز پڑھنا نبی اکرم ﷺ سے ثابت ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے