سوال:
کیا ہر شہید کے احکام ایک جیسے ہیں؟
جواب:
شہداء کے مختلف درجات ہیں اور ان کے دنیاوی احکام بھی مختلف ہیں۔
❀ شارح مسلم، حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) لکھتے ہیں:
جان لیجیے کہ شہداء کی تین اقسام ہیں:
1. قتال کے شہید: جو کفار سے جنگ کے دوران قتل ہو جائے۔ اس کے لیے آخرت میں شہداء کا ثواب ہے اور دنیاوی احکام (مثلاً بغیر غسل و کفن دفن کرنا) بھی اس پر جاری ہوتے ہیں۔
2. حکمی شہید: جس کا ثواب آخرت میں شہداء والا ہے، لیکن اس پر دنیاوی احکام (غسل و جنازہ) جاری ہوتے ہیں۔ اس میں شامل ہیں: پیٹ کی بیماری، طاعون، دب کر مرنے والا، اپنے مال کے دفاع میں قتل ہونے والا اور دیگر جن پر احادیث صحیحہ میں شہید کا لفظ آیا ہے۔ انہیں غسل دیا جائے گا اور جنازہ پڑھا جائے گا، لیکن آخرت میں ان کا ثواب شہداء والا ہوگا، اگرچہ یہ ضروری نہیں کہ ان کا ثواب قتال کے شہید کے برابر ہو۔
3. ناقص شہید: جو غنیمت میں خیانت کرے یا کفار سے لڑائی میں مارا جائے، لیکن اسے شہید کہنے کی نفی احادیث میں وارد ہوئی ہے۔ اس پر دنیاوی احکام (غسل و جنازہ) جاری ہوں گے، لیکن آخرت میں کامل ثواب سے محروم ہوگا۔
(شرح صحیح مسلم: 2/163)