سوال:
کیا روحیں گھر میں لوٹتی ہیں؟
جواب:
روحیں دنیا میں نہیں لوٹتیں، وہ اللہ تعالیٰ کے پاس برزخی زندگی گزارتی ہیں، دنیاوی امور سے لاتعلق ہوتی ہیں۔
❀ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا ۖ فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَىٰ عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَىٰ إِلَىٰ أَجَلٍ مُسَمًّى ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
(الزمر: 42)
اللہ موت کے وقت جانوں کو قبض کر لیتا ہے اور جن پر موت نہیں آئی، ان کو نیند میں قبض کر لیتا ہے۔ پھر سوئے ہوؤں میں سے جس پر موت کا فیصلہ کر دے، اس کی جان کو روک لیتا ہے، اور جس پر موت کا فیصلہ نہیں کیا، اس کو ایک مقرر وقت کے بعد جسم میں لوٹا دیتا ہے۔ اس میں تفکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
❀ اس آیت کی تفسیر میں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
مردوں اور زندوں کی ارواح نیند میں باہم ملتی ہیں، ایک دوسرے سے سوال بھی کرتی ہیں، تو اللہ مردوں کی روحوں کو روک لیتا ہے اور زندوں کی روحوں کو ان کے جسموں کی طرف لوٹا دیتا ہے۔
(المعجم الأوسط للطبرانی: 122، وسندہ حسن)