سوال:
میت کو غسل دیتے وقت کیا کہنا چاہیے؟
جواب:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام سیدنا ابو رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
غسل دینے والا اگر میت کے عیب چھپاتا ہے، تو اللہ اس کی چالیس دفعہ مغفرت کرتا ہے، جو میت کو کفن پہناتا ہے، اللہ اسے جنت میں ریشم اور دیباج کا حلہ پہنائے گا اور جو میت کے لیے قبر کھودتا ہے، اسے قبر میں اتارتا ہے، اس کے لیے اتنا اجر ہے، جتنا کسی کو قیامت تک کے لیے گھر بنا کر دینے کا ہے۔
(السنن الكبرى للبيهقي: 3/395؛ شعب الإيمان للبيهقي: 8827؛ المعجم الكبير للطبراني: 1/315؛ وسنده حسن)
اس حدیث کو امام حاکم رحمہ اللہ (1/354، 362) نے امام مسلم رحمہ اللہ کی شرط پر صحیح کہا ہے، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے۔
میت کو غسل دیتے وقت اور کفن پہناتے وقت کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا چاہیے، اس وقت میت کے لیے دعا کرنا مستحب ہے، غسل دینے والے کو میت میں کوئی خوشگوار بات نظر آئے، مثلاً: چہرے کا روشن ہونا یا جسم سے خوشبو آنا وغیرہ تو مستحب ہے کہ اس کا ذکر دوسروں سے کرے، اگر اس کے اندر کوئی ناگوار بات نظر آئے، مثلاً: چہرے کا سیاہ ہونا، جسم سے بدبو آنا، اعضائے جسمانی میں شدید تبدیلی یا شکل کا بدل جانا وغیرہ، تو دوسروں سے اس بات کا بیان کرنا حرام ہے۔