تعزیت کیا ہے اور اس کا کیا حکم ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

تعزیت کیا ہے اور اس کا کیا حکم ہے؟

جواب:

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ
(المائدة: 2)
نیکی اور تقویٰ کے امور پر ایک دوسرے کی معاونت کیا کریں، گناہ اور ظلم کے کام پر کسی کا ہاتھ نہ بٹایا کریں۔
میت کے اہل خانہ کے دل کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے تسلی کے الفاظ کہے جاتے ہیں، تعزیت کہلاتے ہیں۔ تعزیت کرنا مستحب ہے۔
❀ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے کسی مومن کی دنیوی تکلیف دور کی، اللہ تعالیٰ اس کی قیامت کے دن کی تکلیف دور کر دے گا، جس نے کسی تنگ دست پر آسانی کی تو اللہ اس پر دنیا و آخرت میں آسانی فرمائے گا، جس نے کسی مسلمان کی عیب پوشی کی، اللہ اس کی دنیا و آخرت میں عیب پوشی فرمائے گا، اللہ تعالیٰ بندے کی مدد فرماتا رہتا ہے، جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد کرتا رہتا ہے، جو طلب علم کے لیے سفر کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے راہ جنت آسان فرما دیتا ہے، جب کچھ لوگ اللہ کے کسی گھر میں اکٹھے ہو کر اللہ تعالیٰ کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں، پڑھتے اور پڑھاتے ہیں، تو ان پر سکینت کا نزول ہوتا ہے، رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے، فرشتے گھیر لیتے ہیں، اللہ تعالیٰ اپنے پاس فرشتوں میں ان کا تذکرہ فرماتا ہے، جس کے عمل نے اسے پیچھے کر دیا، تو اس کا نسب اسے آگے نہیں بڑھا سکے گا۔
(صحیح مسلم: 2699)
میت کو دفن کرنے سے پہلے بھی تعزیت کرنا مستحب ہے اور تدفین کے بعد بھی۔ اسی طرح دفن سے پہلے اور بعد میت کا چہرہ دیکھنا جائز ہے۔ خواتین بھی غیر محرم میت کا چہرہ دیکھ سکتی ہیں، جس طرح بوڑھی خاتون پر پردہ نہیں ہے، کیونکہ اس سے پردے کی علت ختم ہو چکی ہے، اسی طرح میت سے بھی پردے کی علت ختم ہو جاتی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے