سوال:
حیض سے فارغ ہونے کے بعد غسل سے پہلے جماع جائز ہے یا نہیں؟
جواب:
عورت ماہواری سے پاک ہونے کے بعد جب تک غسل نہ کر لے، خاوند کا اس سے جماع کرنا جائز نہیں۔
❀ اللہ رب العزت کا فرمان ہے:
﴿وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللهُ ﴾
(البقرة: 222)
’’لوگ آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں، فرما دیجئے! حیض ناپاکی ہے، دوران حیض بیویوں سے جماع نہ کریں، ایام مخصوصہ کے اختتام تک ان کے قریب نہ جائیں، وہ غسل حیض سے پاکی حاصل کر لیں، تو حکم الہی کے مطابق ان سے مجامعت کر سکتے ہیں۔‘‘
❀ امام محمد بن جریر طبری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’تمام اہل علم کا اجماع ہے کہ حیض کا خون بند ہونے کے بعد جب تک بیوی غسل نہ کر لے شوہر کے لیے بیوی سے مقاربت کرنا حرام ہے۔‘‘
(تفسير الطبري: 732/3)
❀ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’اہل علم کا اجماع ہے کہ عورت حیض رکنے کے بعد اس وقت تک مرد کے لیے حلال نہیں ہوتی، جب تک غسل نہ کر لے یا تیمم نہ کر لے، امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ غسل ضروری نہیں سمجھتے۔‘‘
(تفسير القرآن العظيم: 350/1)
اس آیت میں ﴿حَتَّى يَطْهُرْنَ﴾ سے مراد خونِ ماہواری کا رکنا اور ﴿فَإِذَا تَطَهَّرْنَ﴾ سے مراد غسل کرنا ہے۔ اسلاف امت کا یہی فیصلہ ہے۔
① امام عکرمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’عورت کا خونِ ماہواری رک جائے، تو جب تک غسل نہ کر لے، اس وقت تک شوہر اس سے جماع نہ کرے، غسل کے بعد حکم الہی کے مطابق صحبت کر سکتا ہے۔‘‘
(مصنف ابن أبي شيبة: 96/1، 97، وسندہ حسن)
② امام مجاہد بن جبر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جب تک غسل نہیں کر لیتی، خاوند اس سے صحبت نہ کرے۔‘‘
(سنن الدارمي: 1117، مصنف ابن أبي شيبة: 96/1، وسندہ صحیح)
③ امام مکحول رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جب تک غسل نہیں کر لیتی، خاوند اس سے صحبت نہ کرے۔‘‘
(مصنف ابن أبي شيبة: 96/1، وسندہ صحیح)
④ عطا بن ابی رباح رحمہ اللہ سے پوچھا گیا، تو انہوں نے فرمایا:
’’نہیں، غسل سے پہلے صحبت جائز نہیں۔‘‘
(سنن الدارمي: 1127، وسندہ صحیح)
⑤ امام طحاوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’ہمارے علم کے مطابق اس تفسیر ( تَطَهَّرْنَ سے مراد غسل) میں اہل علم کا کوئی اختلاف نہیں۔ خون کا رکنا بذات خود پاکی نہیں، کیونکہ خون رکنے سے عورت حیض سے تو نکل جاتی ہے، لیکن خاوند کے لیے اس سے صحبت جائز نہیں ہوتی، اسی طرح نماز اور بیت اللہ کا طواف بھی جائز نہیں ہوتا، جب تک غسل نہ کر لے یا پانی نہ ملنے کی صورت میں تیمم نہ کر لے۔‘‘
(أحكام القرآن: 127/1)
⑥ امام ابن منذر رحمہ اللہ رقمطراز ہیں:
’’میرا وہی مذہب ہے، جو تمام اہل علم کا ہے کہ مرد اپنی بیوی سے اس کے حیض سے پاک ہونے کے بعد اس وقت تک صحبت نہیں کر سکتا، جب تک وہ غسل کر کے طہارت حاصل نہ کر لے۔‘‘
(الأوسط في السنن والإجماع والاختلاف: 215/1)
⑦ امام احمد بن محمد ابوبکر مروزی رحمہ اللہ (م: 275 ھ) فرماتے ہیں:
’’میں اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں جانتا۔‘‘
(المغني لابن قدامة: 246/1)
کسی صحابی یا تابعی سے اس کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں۔