انبیاء کے اجسام کو زمین کے لیے حرام کرنے کی حدیث کی سندی حیثیت کا جائزہ
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

حدیث: ”اللہ تعالیٰ نے زمین پر انبیائے کرام کے اجسام کو کھانا حرام کر دیا ہے۔“ کی استنادی حیثیت کیا ہے؟

جواب:

یہ روایت سیدنا اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے مرفوع مروی ہے:
(مسند الإمام أحمد: 8/4، سنن أبي داود: 1047، 1531، سنن النسائي: 1375، سنن ابن ماجہ: 1085، 1636، فضل الصلاة على النبي للقاضي إسماعيل: 22)
یہ روایت منکر (ضعیف) ہے۔ اس سند میں عبد الرحمن بن یزید بن تمیم ہے، یہ ضعیف و منکر الحدیث ہے۔ امام بخاری، امام ابو حاتم، امام ابو زرعہ اور امام ابن حبان رحمہم اللہ جیسے کبار ائمہ حدیث نے یہی کہا ہے۔ اس کو عبد الرحمن بن یزید بن جابر (ثقہ) قرار دینا خطا ہے۔
❀ اس حدیث کو امام ابو حاتم رحمہ اللہ نے ”منکر “کہا ہے۔
(علل الحديث لابن أبي حاتم: 529/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے