جمعہ کے ساتھ احتیاطی ظہر پڑھنا کیسا ہے؟ رکعات کی وضاحت
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، ج1، ص282

سوال

جمعۃ المبارک کے ساتھ اکثر لوگ احتیاطاً ظہر بھی پڑھتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟ جمعۃ المبارک کی اصل نماز (رکعتیں) کیا ہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◄ احتیاطی نماز بدعت ہے۔ کتاب و سنت میں اس کا بالکل کوئی ثبوت نہیں۔
◄ حنفیوں کے مفتی اعظم مولانا محمد شفیع کراچوی نے ایک سوال کے جواب میں لکھا ہے کہ احتیاطی نماز کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں۔ یہ صرف بعض بزرگوں کی رائے ہے۔
◄ تاہم مفتی صاحب کا یہ کہنا کہ بعض بزرگوں نے اسے پسند کیا ہے، درست نہیں کیونکہ دین صرف وہی ہے جو قرآن مجید اور احادیث رسول میں مذکور ہے۔
◄ لہٰذا یہ احتیاطی نماز بدعتِ سیئہ ہے اور اسے چھوڑنا نہایت ضروری ہے۔

رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:

"كل بدعة ضلالة وكل ضلالة في النار”

جمعہ کی رکعات

◉ نماز جمعہ کی کم از کم رکعات آٹھ ہیں:

➊ خطبہ سے پہلے دو نفل
➋ دو رکعت فرض جمعہ
➌ فرض کے بعد چار سنتیں (دودو رکعت کی صورت میں)

◉ اگر موقع اور طبیعت میں نشاط ہو تو خطبہ سے پہلے دو نفل کے بجائے چار یا آٹھ نفل بھی ادا کیے جا سکتے ہیں۔

◉ لیکن یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جمعہ میں ظہر کی طرح خطبہ سے پہلے سنتیں نہیں ہوتیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے