شرعی اصولوں کے مطابق وراثت کی تقسیم
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 610

سوال

کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ:

بنام حاجی محمد رمضان کا انتقال ہوگیا، اس نے اپنے ورثاء میں سے ایک بیٹا (بڈھو)، پانچ بیٹیاں اور ایک بیوی چھوڑی۔ اس کے بعد بڈھو خان نے اپنے بھانجے ولی جان کو بچپن میں ہی اپنے پاس رکھا۔ پھر جب ولی جان بڑا ہوا تو اپنی محنت کی کمائی ماموں کے ساتھ جمع کرتا رہا۔ بعد ازاں ولی جان کی کمائی سے مزید 40 ایکڑ زمین خریدی گئی۔ اس وقت محمد رمضان حیات تھے اور ولی جان اپنی محنت ماموں کے ساتھ ہی کرتا تھا۔

پھر بڈھو کا بھی انتقال ہوگیا جس نے ورثاء میں چھوڑے:

◄ تین بیویاں
◄ دو بیٹیاں
◄ ماں
◄ پانچ چچازاد بہنیں

شریعتِ محمدی کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ ہر ایک وارث کا حصہ کتنا ہوگا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ بات جاننی چاہیے کہ سب سے پہلے فوت ہونے والے کی ملکیت سے کفن و دفن کے اخراجات ادا کیے جائیں گے۔ اس کے بعد اگر مرحوم پر کوئی قرض ہو تو وہ پورا کیا جائے گا۔ پھر اگر کوئی وصیت ہو تو اس کو ثلث (ایک تہائی) مال سے ادا کیا جائے گا۔ اس کے بعد باقی ترکہ (منقولہ اور غیرمنقولہ) کو ایک روپیہ قرار دے کر تقسیم کیا جائے گا۔

مرحوم محمد رمضان کی میراث

کل ملکیت: ایک روپیہ

ورثاء کے حصے:
◄ بیوی: 2 آنے
◄ بیٹا: 4 آنے
◄ 5 بیٹیاں: 2 آنے فی کس

40 ایکڑ زمین کا معاملہ

◄ اس زمین میں سے 20 ایکڑ ولی جان کو ملیں گے، کیونکہ یہ اس کی محنت اور کمائی سے حاصل ہوئے اور وہ ان کا قبضہ رکھتا ہے۔
◄ باقی 20 ایکڑ محمد رمضان کو ملیں گے۔

مرحوم بڈھو کی میراث

کل ملکیت کو ایک روپیہ قرار دیا گیا۔

ورثاء کے حصے:
◄ تین بیویاں: 2 آنے
◄ دو بیٹیاں: 10 آنے 8 پائی
◄ ماں: 2 آنے 8 پائی
◄ پانچ بہنیں: 8 پائی

جدید اعشاریہ و فیصدی طریقہ تقسیم

میت: محمد رمضان

کل ملکیت: 100 فیصد
◄ بیوی: 1/8 = 12.5%
◄ بیٹا (عصبہ): 25%
◄ 5 بیٹیاں: 62.5% (فی کس 12.5%)

میت: بڈھو

کل ملکیت: 100 فیصد
◄ 3 بیویاں: 1/8 = 12.5% (فی کس 4.166%)
◄ 2 بیٹیاں: 2/3 = 66.66% (فی کس 33.33%)
◄ ماں: 1/6 = 16.66%
◄ 5 بہنیں (عصبہ مع الغیر): 4.18% (فی کس 0.836%)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے