سوال:
عول کی تعریف اور حکم تحریر کریں نیز واضح کریں کہ عول کتنے اصول میں واقع ہوتا ہے؟
جواب:
لغوی معنی: ظلم و زیادتی کرنے، تنگ کرنے اور بلند کرنے کے ہیں۔
تعریف: اصحاب الفرائض کے حصوں کی تعداد کا اصل مسئلہ سے بڑھ جانا ”عول“ کہلاتا ہے اور اس صورت میں ہر وارث کے مقررہ حصے میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔
حکم: حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سب سے پہلے عول کے ساتھ فیصلہ کیا۔ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کے سوا تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اس پر اتفاق ہے اور جمہور کا بھی اس پر عمل رہا ہے۔
عول کا وقوع: جن پر مسائل عول واقع ہوتے ہیں وہ مندرجہ ذیل سات اصل ہیں:
2، 3، 4، 6، 8، 12، 24
ان میں سے مندرجہ ذیل صرف تین میں کبھی کبھی عول واقع ہوتا ہے: 6، 12، 24
➊ 6 کا عول 10 تک طاق و جفت تمام عددوں میں واقع ہوتا ہے۔ مثلاً:
اصل مسئلہ 6 اور عول 7 ہے۔
اصل مسئلہ 6 اور عول 8 ہے۔
اصل مسئلہ 6 اور عول 9 ہے۔
اصل مسئلہ 6 اور عول 10 ہے۔
➋ 12 کا عول: 17 تک طاق اعداد میں آتا ہے۔ مثلاً:
اصل مسئلہ 12 اور عول 13 ہے۔
اصل مسئلہ 12 اور عول 15 ہے۔
اصل مسئلہ 12 اور عول 17 ہے۔
➍ 24 کا عول صرف 27 آتا ہے۔
اصل مسئلہ 24 اور عول 27 ہے۔