سوال
علماء کرام سے استفسار ہے کہ حسن فوت ہوگیا، اس نے ورثاء میں تین بیٹے احمد، حبیب اللہ اور رحمت اللہ چھوڑے۔ پھر حبیب اللہ کا انتقال ہوگیا، اس کے ورثاء میں ایک بیٹی جمال خاتون اور دو بھائی احمد اور رحمت اللہ تھے۔ اس کے بعد احمد کا انتقال ہوا، جس نے اپنے پیچھے ایک بیٹا غلام حسین اور ایک بیوی سلیمہ خاتون چھوڑی۔ پھر رحمت اللہ کا انتقال ہوا، اس نے اپنے پیچھے ایک بیٹا حبیب اللہ اور بیوی سلیمہ خاتون چھوڑی۔ اس کے بعد سلیمہ خاتون فوت ہوگئیں، ان کے ورثاء میں دو بیٹے غلام حسین اور حبیب اللہ تھے۔ اس کے بعد حبیب اللہ کا انتقال ہوگیا، اس کے ورثاء میں تین بیٹے (رضا محمد، عزیز اللہ، امان اللہ)، چار بیٹیاں اور ایک اخیافی بھائی غلام حسین تھے۔ آخر میں جمال خاتون کا انتقال ہوگیا، اس کے ورثاء میں ایک بیٹا ہاشم، بیٹیاں وذن، زینب اور رحمت، اور خاوند ابراہیم تھے۔
براہِ کرم شریعت کی روشنی میں ہر ایک کے حصے تفصیل سے بیان فرمائیں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات معلوم رہنی چاہیے کہ سب سے پہلے مرحوم کی ملکیت سے کفن دفن کا خرچ نکالا جائے، پھر اگر کوئی قرض ہے تو ادا کیا جائے، اس کے بعد اگر کوئی وصیت ہے تو وہ مال کے تیسرے حصے سے پوری کی جائے۔ اس کے بعد جو کچھ بچے وہ ترکہ ہے، اور اسی کو ایک روپیہ فرض کرکے تقسیم کیا جائے گا۔
حسن کی وفات کے بعد تقسیم (ملکیت: 1 روپیہ)
◈ بیٹا احمد: 5 آنے 4 پائیاں
◈ بیٹا حبیب اللہ: 5 آنے 4 پائیاں
◈ بیٹا رحمت اللہ: 5 آنے 4 پائیاں
حبیب اللہ کی وفات کے بعد تقسیم (ملکیت: 4 آنے 4 پائیاں)
◈ بیٹی جمال خاتون: 2 آنے 8 پائیاں
◈ بھائی احمد: 1 آنہ 4 پائیاں
◈ بھائی رحمت اللہ: 1 پائیاں
رحمت اللہ کی وفات کے بعد تقسیم (ملکیت: 6 آنے 8 پائیاں)
◈ بیٹا حبیب اللہ: 5 آنے 10 پائیاں
◈ بیوی سلیمہ خاتون: 10 پائیاں
احمد کی وفات کے بعد تقسیم (ملکیت: 6 آنے 8 پائیاں)
◈ بیٹا غلام حسین: 5 آنے 10 پائیاں
◈ بیوی سلیمہ خاتون: 10 پائیاں
سلیمہ خاتون کی وفات کے بعد تقسیم (ملکیت: 1 آنہ 8 پائیاں)
◈ بیٹا غلام حسین: 10 پائیاں
◈ بیٹا حبیب اللہ: 10 پائیاں
حبیب اللہ کی وفات کے بعد تقسیم (ملکیت: 6 آنے 8 پائیاں)
◈ بیٹے: 1 آنہ 1/2 1 پائیاں، 1/2 1 پائیاں
◈ چار بیٹیاں: 2 آنے 3 پائیاں
◈ سوتیلا بھائی غلام حسین: محروم
جمال خاتون کی وفات کے بعد تقسیم (ملکیت: 2 آنے 8 پائیاں)
◈ بیٹا ہاشم: 2/1/9 پائیاں
◈ بیٹی وذن: 4/3/4 پائیاں
◈ بیٹی زینب: 4/3/4 پائیاں
◈ بیٹی رحمت: 4/3/4 پائیاں
◈ خاوند ابراہیم: 8 پائیاں
باقی بچی ہوئی 1/4 پائی کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا:
◈ دو حصے بیٹے کو
◈ ایک ایک حصہ ہر بیٹی کو
اعشاری نظام میں تقسیم
میت حسن (ترکہ: 100)
◈ بیٹا احمد (عصبہ): 33.3%
◈ بیٹا حبیب اللہ (عصبہ): 33.3%
◈ بیٹا رحمت اللہ (عصبہ): 33.3%
میت حبیب اللہ (ترکہ: 33.33)
◈ بیٹی جمال خاتون: 16.67%
◈ بھائی احمد (عصبہ): 8.33%
◈ بھائی رحمت اللہ (عصبہ): 8.33%
میت احمد (ترکہ: 41.66)
◈ بیٹا غلام حسین (عصبہ): 36.46%
◈ بیوی سلیمہ (1/8): 5.20%
میت سلیمہ خاتون (ترکہ: 10.40)
◈ بیٹا غلام حسین (عصبہ): 5.20%
◈ بیٹا حبیب اللہ (عصبہ): 5.20%
میت بیٹا حبیب اللہ (ترکہ: 41.66)
◈ دو بیٹے (عصبہ): 20.83%
◈ چار بیٹیاں (عصبہ): 20.83%
◈ اخیافی بھائی: محروم
میت مائی جمال خاتون (ترکہ: 16.66)
◈ خاوند (1/4): 4.165%
◈ بیٹا (عصبہ): 4.998%
◈ تین بیٹیاں (عصبہ): 7.497%
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب