سوال
ایک غیر مسلم کی زمین ہے، اس میں ان کا مندر بھی موجود ہے۔ وہ غیر مسلم وہ زمین ایک مسلمان کو قیمتاً بیچ دیتا ہے۔ کیا وہ مسلمان اس مندر کو مٹا کر اس کی جگہ پر مسجد تعمیر کروا سکتا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب غیر مسلم وہ زمین بیچ کر مسلمان کو دے دیتا ہے تو وہ زمین خریدنے والے مسلمان کی ملکیت بن جاتی ہے۔ اب اس مندر میں اس غیر مسلم کا کوئی واسطہ باقی نہیں رہتا۔ لہٰذا وہ مسلمان اپنی ملکیت میں کسی بھی جائز طریقے سے تصرف کرسکتا ہے۔
◄ وہ بلا خوف و خطر اس مندر کو مٹا کر اس کی جگہ مسجد تعمیر کر سکتا ہے۔
◄ یا اگر چاہے تو اس مندر کو ختم کر کے معمولی مرمت و تبدیلی کے ساتھ مسجد میں بدل سکتا ہے۔
◄ اس میں کسی قسم کی قباحت نہیں ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ:
◈ اگر مندر میں بت رکھے گئے ہوں تو وہاں نماز پڑھنا جائز نہیں۔
◈ لیکن اگر مندر میں بت موجود نہ ہوں تو وہ عام جگہ کی طرح ہے۔
◈ قرآن و سنت میں ان مقامات پر نماز پڑھنے کی ممانعت آئی ہے جو مخصوص ہیں (جیسے: مقبرہ یا حمام وغیرہ)، لیکن مندر ان ممنوعہ جگہوں میں شامل نہیں۔
◈ لہٰذا ایسی جگہ پر نماز ادا کرنا جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب