سوال:
سیدنا موسیٰ علیہ السلام اور سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی امتیں بھی مختلف فرقوں میں تقسیم ہو گئیں اور امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مختلف فرقوں میں تقسیم ہو گئی، تو امت محمدیہ کا امتیاز کیا رہا؟
جواب:
سیدنا موسیٰ علیہ السلام اور سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی امتیں تقسیم ہوئیں، مگر ان میں بہت کم لوگ حق پر رہے۔ جبکہ سیدنا محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں حق پر رہنے والے لوگ نسبتاً زیادہ ہیں۔ نیز یہود و نصاریٰ میں حق پرست گروہ کچھ عرصے کے لیے باقی رہا، جبکہ محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کا حق پرست گروہ ہمیشہ باقی رہا اور قیامت تک حق پر باقی رہے گا، کوئی انہیں مغلوب نہیں کر سکتا۔ یہ امتیاز اور شرف صرف امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے۔
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تزال طائفة من أمتي ظاهرين على الحق، لا يضرهم من خذلهم، حتى يأتى أمر الله وهم كذلك.
میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم اور غالب رہے گا، ان کے مخالفین انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، حتیٰ کہ قیامت آ جائے گی اور وہ اسی حالت پر ہوں گے۔
(صحيح مسلم: 1920)
ایک امتیاز یہ بھی ہے کہ یہود و نصاریٰ میں حق پرست گروہ کا اس طرح غلبہ نہیں رہا، جیسا کہ امت محمدیہ میں حق پرست گروہ کا غلبہ ہے اور رہے گا۔