ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
جب ابن صیاد نے نبوت کا دعویٰ کیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قتل کرنے کا حکم کیوں نہ دیا؟
جواب:
بلا شبہ اگر کوئی جھوٹا دعویٰ نبوت کرے، تو وہ مرتد اور زندیق ہے اور اس کی سزا قتل ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن صیاد کو قتل کیوں نہ کیا، اس کی اہل علم نے دو وجوہات بیان کی ہیں:
1. ابن صیاد نے جب یہ کلمہ بولا، تو وہ نابالغ بچہ تھا اور بچوں کے اقوال معتبر نہیں، لہذا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قتل نہیں کیا۔
2. جن دنوں ابن صیاد نے یہ کلمہ کہا، ان دنوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہود و نصاریٰ سے مصالحت ہوئی تھی، جس کی رعایت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قتل نہیں کیا، البتہ اس کے دعووں کا بطلان واضح کیا۔