مسند ربیع بن حبیب کی روایت کا حکم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

درج ذیل روایت کا کیا حکم ہے؟
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
كأني بقوم يأتون من بعدي يرفعون أيديهم فى الصلاة، كأنها أذناب خيل شمس
گویا میں ایک ایسی قوم دیکھ رہا ہوں، جو میرے بعد آئیں گے، وہ نماز میں اس طرح رفع الیدین کریں گے، جیسے سرکش گھوڑوں کی دموں کی حرکت ہوتی ہے۔
(مسند الربيع بن حبيب: 1/45)

جواب:

یہ روایت باطل ہے۔ مسند ربیع بن حبیب بے سند اور غیر ثابت کتاب ہے۔ صاحب کتاب ربیع بن حبیب مجہول ہے۔
❀ علامہ البانی رحمہ اللہ (1420ھ) فرماتے ہیں:
الربيع بن حبيب إباضي مجهول ليس له ذكر فى كتب أئمتنا، ومسنده هذا هو صحيح الإباضية، وهو مليء بالأحاديث الواهية والمنكرة
ربیع بن حبیب فرقہ اباضیہ سے تعلق رکھتا تھا، یہ مجہول ہے، ہمارے ائمہ کی کتابوں میں اس کا ذکر نہیں۔ اس سے منسوب مسند فرقہ اباضیہ کے ہاں صحیح کا درجہ رکھتی ہے، یہ ضعیف اور منکر روایات سے لبریز ہے۔
(سلسلة الأحاديث الضعيفة، تحت الرقم: 2789)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے