کفر دون کفر حدیث ہے یا نہیں؟ حقیقت اور وضاحت
ماخوذ : فتاویٰ علمائے حدیث

سوال

کیا : "کُفْرٌ دُوْنَ کُفْرٍ” حدیث ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ الفاظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث نہیں ہیں بلکہ یہ عطاء رحمہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے۔

امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے اسے کتاب الایمان کے ایک باب کے ترجمہ میں ذکر فرمایا ہے اور اس کے مضمون کو مرفوع صحیح احادیث سے ثابت کیا ہے۔

حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’مجھے دوزخ دکھلائی گئی تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں، جو کفر کرتی ہیں۔‘‘

عرض کیا گیا: کیا وہ اللہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’خاوند کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان کی ناشکری کرتی ہیں۔ اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرتے رہو، پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں ناگواری کی بات ہوجائے تو فوراً کہہ اٹھیں گی کہ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی۔‘‘

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے