شادی سے پہلے مرض چھپانا اور مرد کی اخلاقی ذمہ داری
ماخوذ : فتاویٰ علمائے حدیث

سوال

شادی سے قبل اگر لڑکی کو یہ بتا دیا جائے کہ لڑکا اس کی جسمانی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں ہے، اور لڑکی اپنی مرضی اور بغیر کسی دباؤ کے شادی کر لے، تو کیا اس صورت میں لڑکا کسی گناہ کا مرتکب ہو گا؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں لڑکے پر اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شادی سے پہلے اپنا علاج کروائے اور کسی عورت کی زندگی کو برباد نہ کرے۔

◄ اسلام تمام مسلمانوں کو ایک دوسرے کے لیے خیر خواہی کرنے کا حکم دیتا ہے۔
◄ عورت کے حق میں خیر خواہی یہی ہے کہ لڑکا علاج مکمل کرنے کے بعد ہی شادی کرے۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے