جانتے بوجھتے بے وضو نماز پڑھنا کیسا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

جانتے بوجھتے بے وضو نماز پڑھنا کیسا ہے؟

جواب:

نماز کے لیے طہارت شرط ہے، جو بغیر وضو نماز پڑھے، اس کی نماز قبول نہیں، اعادہ واجب ہے، نیز بلا عذر بغیر وضو یا تیمم کے نماز کو جائز سمجھنا کفر ہے۔
❀ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
مفتاح الصلاة الطهور وإحرامها التكبير وانقضاؤها التسليم
وضو نماز کی چابی ہے، نماز صرف اللہ اکبر سے شروع ہوتی ہے اور صرف سلام پھیرنے سے پوری ہوتی ہے۔
(السنن الكبرى للبيهقي: 2/16، 173، وسنده صحيح)
امام بیہقی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
أجمعت الأمة على أنه من صلى محدثا مع إمكان الوضوء فصلاته باطلة وتجب إعادتها بالإجماع
امت کا اجماع ہے کہ وضو ممکن ہونے کے باوجود جس نے بے وضو نماز پڑھی، اس کی نماز باطل ہے، نیز اس پر بالا جماع اعادہ واجب ہے۔
(المجموع: 264/4)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے