ليس منا کا مطلب اور مفہوم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

احادیث میں ليس منا کا کیا معنی ہے؟

جواب:

اہل علم نے ليس منا کا معنی سیاق کے مطابق کیا ہے۔
❀ امام ترمذی رحمہ اللہ (279ھ) فرماتے ہیں:
قال بعض أهل العلم: معنى قول النبى صلى الله عليه وسلم: ليس منا يقول: ليس من سنتنا، ليس من أدبنا
اہل علم کہتے ہیں کہ فرمان نبوی لَيْسَ مِنَّا سے مراد یہ ہے کہ وہ ہمارے طریقے پر نہیں، ہمارے ادب پر نہیں۔
(سنن الترمذي، تحت الرقم: 1921)
❀ امام ابن حبان رحمہ اللہ (354ھ) فرماتے ہیں:
معنى قوله صلى الله عليه وسلم: ليس منا فى هذه الأخبار يريد به: ليس مثلنا فى استعمال هذا الفعل، لأنا لا نفعله، فمن فعل ذلك فليس مثلنا
ان احادیث میں فرمان نبوی لَيْسَ مِنَّا کا معنی یہ ہے کہ وہ اس کام میں ہماری طرح نہیں، کیونکہ ہم یہ کام نہیں کرتے، جو بھی یہ کام کرے گا، وہ ہم جیسا نہیں۔
(صحيح ابن حبان، تحت الرقم: 120)
❀ حافظ خطابی رحمہ اللہ (388ھ) فرماتے ہیں:
معناه ليس على سيرتنا ومذهبنا
اس کا معنی یہ ہے کہ وہ ہماری سیرت اور طریقے پر نہیں۔
(معالم السنن: 118/3)
❀ حافظ بیہقی رحمہ اللہ (458ھ) فرماتے ہیں:
قوله: ليس منا يريد ليس على سنتنا
فرمان نبوی ليس منا سے مراد ہے کہ وہ ہمارے طریقے پر نہیں۔
(شعب الإيمان، تحت الرقم: 2375)
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
قال العلماء: معناه ليس على هدينا وجميل طريقتنا كما يقول الرجل لابنه: لست مني
اہل علم فرماتے ہیں: اس کا مطلب ہے کہ وہ ہماری ہدایت اور عمدہ طریقے پر نہیں، جیسے کوئی شخص اپنے بیٹے کو کہتا ہے: آپ میرے طریقے پر نہیں۔
(شرح مسلم: 50/2)
❀ حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ (804ھ) فرماتے ہیں:
معنى ليس منا: ليس من أهل سنتنا ولا من المهتدين بهدينا، وليس المراد به الخروج من الدين جملة، إذ المعاصي لا يكفر بها عند أهل السنة، إلا أن يعتقد حل ذلك
ليس منا کا معنی ہے: وہ ہماری سنت کی پیروی کرنے اور ہماری ہدایت کو حاصل کرنے والوں میں سے نہیں، اس سے یہ مراد نہیں کہ اس سے انسان بالکل ہی دین سے نکل جاتا ہے، کیونکہ اہل سنت کے نزدیک انسان گناہوں سے کافر نہیں ہوتا، سوائے اس کے کہ (جان بوجھ کر) اس گناہ کے جائز اور حلال ہونے کا اعتقاد رکھے۔
(التوضيح: 537/9)
❀ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (852ه) فرماتے ہیں:
قوله: ليس منا أى ليس على طريقتنا أو ليس متبعا لطريقتنا
فرمان نبوی ليس منا کا معنی یہ ہے کہ وہ ہمارے طریقے پر نہیں یا ہمارے طریقے کا متبع نہیں۔
(فتح الباري: 24/13)
فائدہ:
❀ امام سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ (198ھ) کے بارے میں ہے:
كان سفيان يكره هذا التفسير ليس منا ليس مثلنا
امام سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ لَيْسَ مِنَّا کا معنی ليس مثلنا وہ ہماری مثل نہیں کرنا ناپسند کرتے تھے۔
(سنن أبي داود: 3453، وسنده صحيح)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے