مسافر امام اور مقامی مقتدی کی نماز کا شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ علمائے حدیث

سوال

اگر امام صاحب مسافر ہوں اور مقتدی مقامی (مقیم) ہوں تو امام صاحب نماز کس طرح پڑھائیں گے؟ مثلاً اگر وہ ظہر کی نماز پڑھا رہے ہوں تو کیا امام صاحب قصر (دو رکعت) پڑھائیں گے یا مکمل چار رکعت؟ اور اگر امام صاحب نے دو رکعت پڑھائی تو کیا مقتدی بھی صرف دو ہی پڑھیں گے؟ اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیراً

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں:

❀ امام چونکہ مسافر ہے اس لیے وہ ظہر کی صرف دو رکعت قصر نماز پڑھائے گا۔
❀ دو رکعت مکمل کرنے کے بعد امام سلام پھیر دے گا۔
❀ مقامی مقتدی سلام پھیرنے کی بجائے کھڑے ہو جائیں گے اور اپنی باقی دو رکعتیں اکیلے اکیلے مکمل کریں گے۔
❀ یوں مقتدی اپنی چار رکعت پوری کریں گے، جبکہ امام اپنی مسافرانہ نماز (قصر) کے مطابق دو رکعت پر سلام پھیر دے گا۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے