نسخ کا ثبوت قرآن، حدیث اور اجماع کی روشنی میں
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

احکام شرعیہ میں نسخ کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

جواب:

نسخ کا ثبوت قرآن وحدیث اور اجماع امت میں ہے۔
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
بينا الناس بقباء فى صلاة الصبح، إذ جاءهم آت، فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد أنزل عليه الليلة قرآن، وقد أمر أن يستقبل الكعبة، فاستقبلوها، وكانت وجوههم إلى الشام، فاستداروا إلى الكعبة.
کچھ لوگ قبا بستی میں نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ ایک آنے والا آیا اور کہنے لگا: بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر رات قرآن نازل ہوا ہے، جس میں تحویل قبلہ کا حکم دیا گیا ہے، لہذا آپ بھی قبلہ رو ہو جائیں۔ اس وقت ان کے منہ شام کی جانب تھے، (یہ سن کر) وہ کعبہ کی طرف پھر گئے۔
(صحيح البخاري: 403، صحیح مسلم: 526)
❀ حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
في هذا الحديث بيان النسخ فى أحكام الله عز وجل وهو باب يستغنى عن القول فيه لاتفاق أهل الحق عليه.
اس حدیث میں بیان ہے کہ احکام الٰہیہ میں نسخ ثابت ہے، یہ ایسا مسئلہ ہے، جس میں مزید بات کی ضرورت نہیں، کیونکہ اہل حق کا اس پر اجماع ہے۔
(التمهيد : 134/23)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے