آلات موسیقی کا شرعی حکم: قرآن، حدیث اور علما کا اجماع
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

آلات موسیقی کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

جواب :

آلات موسیقی حرام ہیں۔
❀ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا أُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ﴾
(لقمان: 6)
”بعض لوگ آلات موسیقی کے شوقین ہیں، تاکہ بغیر علم کے اللہ کے راستے سے بھٹکائیں اور اس کی آیات سے ٹھٹھا اور مذاق کریں، ان کے لیے رسوا کن عذاب ہے۔“
❀ سیدنا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ليكونن من أمتي أقوام، يستحلون الحر والحرير، والخمر والمعازف.
”میری امت کے کچھ لوگ زنا، (مردوں کے لیے) ریشم، شراب اور آلات موسیقی کو حلال سمجھیں گے۔“
(صحيح البخاري : 5590)
❀ علامہ غانم بن محمد حنفی رحمہ اللہ (1030ھ) فرماتے ہیں:
إنها كبيرة فى الأديان كلها.
”آلات موسیقی تمام ادیان میں کبیرہ گناہ ہیں۔“
(مجمع الضمانات، ص 132)
❀ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ (1176ھ) فرماتے ہیں:
الملاهي نوعان؛ محرم وهى الآلات المطربة كالمزامير، ومباح وهو الدف والغناء فى الوليمة ونحوهما من حادث سرور.
”آلات موسیقی دو طرح کے ہیں؛ ① حرام، جو سریلے آلات مثلاً مزامیر وغیرہ، ② مباح، جیسے دف بجانا، ولیمہ اور خوشی کے موقعوں پر گیت گانا۔“
(حجة الله البالغة : 298/2)
اگر گانا شہوت رانی پیدا نہ کرتا ہو، گانے والی عورت نہ ہو اور بغیر آلات موسیقی کے ہو، تو مباح ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے