کیا نابینا شخص کو حاکم وقت بنانا جائز ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

کیا نابینا شخص کو حاکم وقت بنانا جائز ہے؟

جواب :

نابینا حاکم وقت نہیں بن سکتا، اس پر اجماع ہے، کیونکہ نابینا کئی ایسے امور انجام نہیں دے سکتا، جو حاکم وقت کے ذمہ ہوتے ہیں۔
❀ علامہ ابن العربی رحمہ اللہ (543ھ) فرماتے ہیں:
لا خلاف بين المسلمين فى المنع من كون الأعمى حاكما.
”مسلمانوں کے درمیان اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں کہ نابینا کو حاکم نہیں بنایا جائے گا۔“
(المسالك في شرح موطأ مالك : 230/6)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے