حدیث کی استنادی حیثیت: میٹھی چیز تناول کرنے کی فضیلت
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

درج ذیل روایت کی استنادی حیثیت کیا ہے؟
❀ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا وضعت الحلوى بين يدي أحدكم فليصب منها ولا يردها.
” جب آپ کے سامنے میٹھی چیز رکھی جائے ، تو اس سے کچھ تناول کیجئے، بغیر تناول کیے واپس نہ لوٹائیئے ۔“
(الضعفاء لأبي زرعة : 400/2 ، كتاب المجروحين لابن حبان : 206/2 ، معجم أبي يعلى : 95 ، المعجم الأوسط للطبراني : 7129)

جواب :

روایت ضعیف و منکر ہے۔ فضالہ بن حصین مضطرب الحدیث ہے۔
❀ حافظ بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
كان متهما بهذا الحديث.
”اس حدیث کے گھڑنے کا جرم فضالہ بن حصین کے سر پر ہے۔“
(شعب الإيمان : 89/8)
جس روایت میں اس کی متابعت ہوئی ہے، وہ بھی ضعیف ومنکر ہے۔ اس میں عبد الرحمن بن عبد الملک بن شیبہ ”ضعیف“ ہے۔
❀ امام ابو زرعہ رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
هذا حديث منكر.
”یہ حدیث منکر ہے۔“
(علل الحديث لابن أبي حاتم : 1514 )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے