لوہے کی انگوٹھی پہننا کیسا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

لوہے کی انگوٹھی پہننا کیسا ہے؟

جواب:

لوہے کی انگوٹھی پہنا جائز ہے، حرمت یا کراہت پر کوئی دلیل ثابت نہیں ۔اس بارے میں مروی تمام روایات ضعیف و غیر ثابت ہیں۔
❀ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی سے حق مہر کے حوالے سے فرمایا:
اذهب فالتمس ولو خاتما من حديد.
”جائیں، کچھ لیں آئیں، چاہے لوہے کی انگوٹھی ہو۔“
(صحيح البخاري : 5871)
❀ ایک روایت میں ہے:
تزوج ، ولو خاتما من حديد.
”شادی کریں ، خواہ لوہے کی انگوٹھی کے عوض میں ہو ۔“
(صحيح البخاري : 5150)
❀ حافظ ابن عبدالبر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
في هذا الحديث دليل على جواز اتخاذ الخاتم من الحديد.
”یہ حدیث دلیل ہے کہ لوہے کی انگوٹھی پہننا جائز ہے۔“
(الاستذكار : 407/5)
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
المختار أنه لا يكره لهذين الحديثين.
”مذکورہ دونوں حدیثوں کی بناپر مختار یہی ہے کہ لوہے کی انگوٹھی مکروہ نہیں ۔“
(المجموع : 341/4)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے