حدیث کی سند: کوے کی ٹھونگ، درندوں کی طرح بیٹھنا اور مسجد میں جگہ متعین کرنے کی ممانعت
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

درج ذیل روایت کی سند کیسی ہے؟
❀ سیدنا عبد الرحمن بن شبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نقرة الغراب، وافتراش السبع، وأن يوطن الرجل المكان فى المسجد كما يوطن البعير.
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوے کی طرح ٹھونگے لگانے ، درندوں کی طرح بازو پھیلانے اور اونٹ کی مانند مسجد میں ایک جگہ متعین کرنے سے منع فرمایا ہے۔“
(مسند الإمام أحمد : 428/3 ، سنن أبي داود : 862 ، سنن النسائي : 1112 ، سنن ابن ماجه : 1429)

جواب:

سند ضعیف ہے ۔ تمیم بن محمود ”ضعیف“ ہے۔
❀ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
في حديثه نظر.
”اس کی حدیث محل نظر ہے۔“
(التاريخ الكبير : 154/2)
❀ امام عقیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
لا يتابع عليه.
”اس پر متابعت نہیں کی گئی۔“
(الضعفاء الكبير : 170/1)
❀ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
نهاني عن نقرة كنقرة الديك، وإفعاء كإفعاء الكلب، والتفات كالتفات الثعلب.
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مرغ کی طرح ٹھونگے مارنے ، کتے کی طرح بیٹھنے اور لومڑی کی طرح التفات کرنے سے منع فرمایا ہے۔“
(مسند الإمام أحمد : 311/2)
سند ضعیف ہے۔ یزید بن ابی زیاد جمہور کے نزدیک ”ضعیف وسی ء الحفظ“ ہے، نیز یہ ”مدلس“ اور ”مختلط“ ہے، تلقین بھی قبول کرتا تھا۔
❀ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ضعيف، كبر، فتغير وصار يتلقن وكان شيعيا.
”یہ ضعیف ہے، بڑی عمر میں اس کا حافظہ خراب ہو گیا تھا اور یہ تلقین قبول کرنے لگا تھا، یہ شیعہ بھی تھا۔“
(تقريب التهذيب : 7717)
❀ نیز فرماتے ہیں:
الجمهور على تضعيف حديثه.
”جمہور محدثین اس کی حدیث کو ضعیف کہتے ہیں۔“
(هدى الساري، ص 459)
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
مجمع على ضعفه لا سيما وقد خالف بروايته الثقات.
”اس کے ضعیف ہونے پر اجماع ہے، خصوصاً جب ثقات کی مخالفت کرے۔“
(شرح النووي : 306/1، 8/7)
❀ نیز فرماتے ہیں:
هو ضعيف باتفاق المحدثين.
”با تفاق محدثین ”ضعیف“ ہے۔
(المجموع: 195/7)
❀ المعجم الأوسط للطبرانی (5275) والی سند بھی ضعیف ہے۔
① لیث بن ابی سلیم جمہور کے نزدیک ”ضعیف و مختلط“ ہے۔
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
اتفق العلماء على ضعفه، واضطراب حديثه ، واختلال ضبطه.
”اہل علم کا اتفاق ہے کہ لیث بن ابی سلیم ضعیف ہے، اس کی حدیث میں اضطراب ہے اور اس کے حافظے میں خلل ہے۔“
(تهذيب الأسماء واللغات : 75/2)
② حبیب بن ابی ثابت کا عنعنہ ہے۔
❀ مسند ابی یعلی (2619) والی سند سخت ضعیف ہے ۔
① محمد بن عبید اللہ بن ابی سلیمان عرزمی فزاری کوفی ”ضعیف و متروک “ہے۔
② قاضی ابو یوسف جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے