کیا عورت بال کٹوا سکتی ہے؟ شرعی حکم و دلیل
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام و مسائل، جلد 01، صفحہ 526

سوال

کیا عورتیں اپنے بال کٹا سکتی ہیں؟ بالغ یا نابالغ کی صورت میں کیا اس کی کوئی دلیل ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ حج یا عمرہ کے علاوہ عورتوں کے بال کٹوانے کا کوئی شرعی ثبوت نہیں ملتا۔

✿ بالغ عورت ہو یا نابالغ، شریعت میں عام حالات میں بال کٹوانے کی اجازت کا کوئی واضح ثبوت موجود نہیں ہے۔

✿ بال کٹوانے کی اجازت صرف حج یا عمرہ کے موقع پر دی گئی ہے، جیسا کہ احادیث و آثار سے ثابت ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے