داڑھی منڈانے کا حکم قرآن و حدیث کی روشنی میں
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، صفحہ 523

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک مسلمان بچہ داڑھی رکھ کر تین چار سال بعد استرے سے منڈا دیتا ہے، از روئے قرآن و حدیث یہ کتنے بڑے گناہ کا مرتکب ہوا، اور اس بارے میں شریعت محمدی کیا کہتی ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی کاٹنا، کٹانا، منڈانا یا مونڈنا ناجائز ہے، خواہ یہ عمل داڑھی رکھنے کے بعد کیا جائے یا پہلے، دونوں ہی صورتوں میں یہ گناہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ عمل رسول اللہ ﷺ کے فرمان:

{أَعْفُوْا اللُّحٰی}

کے مخالف اور منافی ہے۔

قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

{وَمَنْ یَّعْصِ اﷲَ وَرَسُوْلَہٗ وَیَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗ یُدْخِلْہٗ نَارًا خَالِدًا فِیْہَا وَلَہٗ عذَابٌ مُّہِیْنٌ} (النساء ۱۴، پ ۴)

’’اور جو نافرمانی کرے اللہ کی اور اس کے رسول کی اور پار کرے اس کی حدوں کو، داخل کرے گا اس کو آگ میں، ہمیشہ رہے گا اس میں، اور واسطے اس کے عذاب ہے ذلت والا۔‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے