کیا خبر واحد حجت ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا خبر واحد حجت ہے؟

جواب:

خبر واحد کی سند صحیح ہو، تو بالا اتفاق حجت ہے، خواہ حدیث کا تعلق عقیدہ سے ہو، احکام سے ہو یا فضائل سے۔
❀ علامہ ابن رشید فہری رحمہ اللہ (721ھ) فرماتے ہیں:
إن أخبار الآحاد حجة يجب العمل بها بالإجماع فى الجملة.
اخبار آحاد حجت ہیں، ان پر عمل کرنا واجب ہے، مجموعی لحاظ سے اس پر اجماع ہے۔
(السنن الأبين: 89)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے