نماز میں آنکھیں بند کرنے سے متعلق روایت کی سند اور حکم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

درج ذیل روایت بلحاظ سند کیسی ہے؟
❀ سید نا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلَا يَغْمِضْ عَيْنَيْهِ
” جب آپ میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو، تو آنکھیں بند نہ کرے۔“
(المعجم الكبير للطبراني : 34/11 ، ح : 10956)

جواب :

سند ضعیف ہے۔
①ابو خیثمہ مصعب بن سعید مصیصی ضعیف ہے۔
امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
يحدث عن الثقات بالمناكير ويصحف عليهم .
”یہ ثقات سے منسوب منکر روایات بیان کرتا تھا اور خود تصحیف کر کے ان پر ڈال دیتا تھا۔ “
ا(لكامل في ضعفاء الرجال : 89/8)
② لیث بن ابی سلیم ”ضعیف وسی ء الحفظ“ ہے۔
ضرورت کے مطابق نماز میں آنکھیں بند کی جاسکتی ہیں ۔
❀ امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
كانوا يقولون : لا يجاوز بصره مصلاه، فإن كان قد استعاد النظر فليعمض
”لوگ ( صحابہ و تابعین ) کہا کرتے تھے کہ نمازی کی نظر جائے نماز سے تجاوز نہیں کرنی چاہیے، اگر نظر ادھر اُدھر ہونے لگے ، تو آنکھیں بند کرلے۔“
(تعظيم قدر الصلاة : 143، وسنده صحيح)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1