حدیث "علی علم کے دروازہ ہیں” کی روایت کا تحقیقی جائزہ
ماخوذ: احکام و مسائل، فضائل و خصائل کا بیان، جلد 1، صفحہ 472

سوال

حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے”، تو اس حدیث میں "دروازے” سے کیا مراد ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ روایت جامع ترمذی میں موجود ہے، لیکن اس کی سند میں شریک بن عبداللہ نخعی شامل ہیں، جو ضعیف راوی شمار کیے جاتے ہیں۔

اسی طرح یہ روایت مستدرک حاکم میں بھی مروی ہے، لیکن اس روایت کی سند میں عبدالسلام بن صالح ہروی ہیں، جو کہ ضعیف راوی ہیں۔

لہٰذا، ان دونوں اسناد کی بنیاد پر یہ روایت قابلِ اعتماد اور قابلِ احتجاج نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1