سوال:
استغفار کی کیا فضیلت ہے؟
جواب:
استغفار کے بے شمار فضائل کتاب وسنت میں وارد ہیں۔
قرآنی آیات:
فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللهِ حَقٌّ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِكَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِبْكَارِ﴾
(غافر: 55)
صبر کیجئے! اللہ کا وعدہ سچا ہے، اپنے گناہوں کی معافی مانگیے، صبح وشام پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہیے۔
نیز فرمایا:
﴿فَاعْلَمْ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِكَ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَاللهُ يَعْلَمُ مُتَقَلَّبَكُمْ وَمَثْوَاكُمْ﴾
(محمد: 19)
جان لیجئے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اپنے گناہوں کی معافی مانگیے اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لیے بھی اور اللہ تم سب کے چلنے پھرنے اور ٹھہرنے سے خوب واقف ہے۔
فرمان الہی ہے:
﴿وَاسْتَغْفِرِ اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا﴾
(النساء: 106)
اللہ سے بخشش مانگیے، اللہ خوب بخشنے والا بڑا مہربان ہے۔
فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللَّهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ وَمَنْ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا اللهُ وَلَمْ يُصِرُّوا عَلى مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ﴾
(آل عمران: 135)
(مومن) جب کوئی گناہ یا بُرائی کر بیٹھتے ہیں، تو اللہ کو یاد کرتے ہیں اور اپنے گناہوں کی بخشش مانگتے ہیں، اللہ کے سوا گناہ بخش بھی کون سکتا ہے؟ یہ لوگ اپنے گناہوں پر مصر نہیں رہتے۔
فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَمَنْ يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللَّهَ يَجِدِ اللهَ غَفُورًا رَّحِيمًا﴾
(النساء: 110)
جو بُرا کام کر بیٹھے یا اپنی جان پر ظلم کر لے، پھر اللہ سے بخشش مانگے تو اللہ کو خوب بخشنے والا اور بڑا مہربان پائے گا۔
نیز فرمایا:
﴿وَأَنِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ﴾
(هود: 3)
اپنے رب سے بخشش مانگو اور اس سے توبہ کرو۔
نیز فرمایا:
﴿اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا﴾
(نوح: 10)
اپنے پروردگار سے معافی مانگو کہ وہ بڑا معاف کرنے والا ہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَيَا قَوْمِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُمْ مِدْرَارًا وَيَزِدْكُمْ قُوَّةً إِلَى قُوَّتِكُمْ وَلَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِينَ﴾
(هود: 52)
اے قوم! پروردگار سے بخشش مانگو، اس سے توبہ کرو، وہ تم پر موسلا دھار بارش برسائے گا اور تمہاری قوت بڑھائے گا، دیکھو مجرم بن کر روگردانی نہ کرو۔
احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم
سیدنا اغر مزنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إنه ليغان على قلبي، وإني لأستغفر الله فى اليوم مائة مرة
میرے دل پر پردہ سا آجاتا ہے اور میں دن میں سو مرتبہ اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہوں۔
(صحیح مسلم: 2702)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
والله إني لأستغفر الله وأتوب إليه فى اليوم أكثر من سبعين مرة
اللہ کی قسم! میں دن میں ستر سے زائد مرتبہ اللہ کے حضور توبہ واستغفار کرتا ہوں۔
(صحيح البخاري: 6307)
سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بہترین دعائے استغفار یہ ہے، جو شام کے وقت اسے یقین کے ساتھ پڑھے اور فوت ہو جائے، تو جنتی ہے، صبح کو پڑھے اور اسی دن فوت ہو جائے تو بھی جنتی ہے:
اللہم أنت ربي، لا إله إلا أنت، خلقتني وأنا عبدك، وأنا على عهدك ووعدك ما استطعت، أبوء لك بنعمتك على وأبوء لك بذنبي فاغفر لي، فإنه لا يغفر الذنوب إلا أنت، أعوذ بك من شر ما صنعت
اے اللہ! تو میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ تو نے مجھے پیدا کیا ہے اور میں تیرا بندہ ہوں، میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد و پیمان پر قائم ہوں۔ تیری نعمتوں کا اعتراف کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا بھی معترف ہوں۔ مجھے معاف فرما، صرف تو ہی معاف کر سکتا ہے، ان برائیوں کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں، جن کا میں مرتکب ہوا۔
(صحيح البخاري: 6323)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
والذي نفسي بيده لو لم تذنبوا لذهب الله بكم، ولجاء بقوم يذنبون، فيستغفرون الله فيغفر لهم
اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اگر آپ گناہ نہ کریں، تو اللہ آپ کو اس دنیا سے لے جائے اور ایک دوسری قوم لے آئے، جو گناہ کریں، پھر اللہ سے معافی مانگیں اور وہ انہیں معاف کر دے۔
(صحیح مسلم: 2749)
سیدنا عبد اللہ بن بسر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
طوبى لمن وجد فى صحيفته استغفارا كثيرا
جس کے نامہ اعمال میں استغفار کی کثرت ہوئی، اسے مبارک ہو۔
(سنن ابن ماجه: 3818، وسنده حسن)
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جو تین بار یہ دعا پڑھے، اسے بخشش دی جاتی ہے، خواہ وہ میدان جنگ سے فرار ہوا ہو:
أستغفر الله الذى لا إله إلا هو الحي القيوم، وأتوب إليه
میں اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں، جس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ زندہ اور قائم رکھنے والا ہے، میں اس کے دربار میں توبہ کرتا ہوں۔
(المستدرك للحاكم: 117/2، وسنده صحيح)
اسے امام حاکم رحمہ اللہ نے صحیح قرار دیا ہے، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے موافقت کی ہے۔