سانڈ کی جفتی کا کاروبار: حرام یا جائز؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

ایک آدمی نے سانڈ پال رکھا ہے، لوگ جفتی کے لیے بھینسیں لے کر آتے ہیں، جفتی کراتے ہیں اور مالک کو کچھ رقم دے دیتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب:

سانڈ کی جفتی کو کاروبار بنانا ممنوع ہے، قیمت طے کر کے کمائی کرنا حرام ہے، البتہ اگر بغیر شرط کوئی شخص ہدیہ دے دے، تو لینے میں کوئی حرج نہیں۔
❀ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
نهى النبى صلى الله عليه وسلم عن عسب الفحل
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نر کی جفتی پر اجرت لینے سے منع فرمایا۔
(صحيح البخاري: 2284)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے