ماخوذ: احکام و مسائل، خرید و فروخت کے مسائل، جلد 1، صفحہ 382
زمین کو کاشت کے لیے ٹھیکے پر لینا دینا: شرعی حکم
سوال:
کیا کاشت کاری کے مقصد سے زمین کو ٹھیکے پر لینا دینا جائز ہے، خاص طور پر ایسی صورت میں جب زمین کا مالک ہر حال میں ٹھیکہ وصول کرتا ہے، خواہ فصل تباہ ہی کیوں نہ ہو؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ زمین کو بٹائی (یعنی پیداوار میں حصہ داری) اور ٹھیکہ (مقررہ رقم پر کرایہ پر دینا) دونوں طریقوں سے لینا دینا شرعاً درست ہے۔
✿ ان دونوں طریقوں کی جواز کی دلیل صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث سے ملتی ہے۔
✿ تاہم بٹائی کی ایک خاص صورت منع ہے:
❀ اگر زمین کو اس طرح تقسیم کیا جائے کہ ایک خاص حصہ (مثلاً کھیت کے فلاں کیارے) کی پیداوار مالک کو ملے اور دوسرے خاص حصے کی پیداوار مزارع کو، تو یہ صورت ناجائز ہے۔
❀ اس طرح کا معاہدہ درست نہیں ہے کیونکہ اس میں غیر یقینی صورت پیدا ہوتی ہے کہ کس کو کتنا فائدہ ہوگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب