سوال:
کیا جمعہ کے دن روزی کمانا حرام ہے؟ یا صرف اس وقت روزی کمانا حرام ہے جب خطبہ ہو رہا ہو یعنی ایک یا دو گھنٹے؟ کیا ان دو یا تین گھنٹوں کے علاوہ باقی سارا دن روزی کمانا حلال ہے یا سارا دن ہی روزی کمانا حرام ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمعہ کے دن روزی کمانے کا عمل پورے دن کے لیے حرام نہیں ہے بلکہ اذان جمعہ سے لے کر نماز جمعہ کے سلام پھیرنے تک کے وقت میں روزی کمانا یعنی خرید و فروخت کرنا ممنوع اور ناپسندیدہ ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اس حوالے سے واضح حکم فرمایا:
﴿إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَوٰةِ مِن يَوۡمِ ٱلۡجُمُعَةِ﴾
’’جب اذان ہو نماز کی جمعہ کے دن‘‘
(سورۃ الجمعہ، آیت 9)
اس آیت کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے یہ حکم دیا ہے کہ جب جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو تجارت و روزگار ترک کر دینا چاہیے۔
اسی سورت کی اگلی آیت میں ارشاد فرمایا:
﴿فَإِذَا قُضِيَتِ ٱلصَّلَوٰةُ فَٱنتَشِرُواْ﴾
’’پھر جب نماز مکمل ہو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ‘‘
(سورۃ الجمعہ، آیت 10)
یعنی نماز جمعہ مکمل ہونے کے بعد رزق کے لیے کوشش کرنا اور کاروبار کرنا جائز ہے۔
خلاصہ:
✿ صرف اذان جمعہ سے لے کر نماز جمعہ کے اختتام (سلام پھیرنے) تک کا وقت وہ ہے جس میں دنیاوی کاروبار یا روزی کمانا ممنوع ہے۔
✿ نماز جمعہ کے بعد پورا دن رزق کمانا جائز ہے۔
✿ جمعہ کے دن کے بقیہ حصے میں روزی کمانے کی کوئی ممانعت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب