کیا دینی مدارس کے لیے زکوٰۃ کونسل کی ایڈ لینا جائز ہے؟
ماخوذ: احکام و مسائل، زکٰوۃ کے مسائل، جلد 1، صفحہ 273

سوال

پنجاب زکوٰۃ کونسل ہر سال دینی مدارس کو بطور ایڈ (مدد) مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔ کیا اس مالی امداد کو لینا جائز ہے؟ سنا ہے کہ یہ سود کی ایک قسم ہے، یعنی حکومت عوام کے جمع شدہ اکاؤنٹس پر جو سود دیتی ہے (جسے منافع کا نام دیا گیا ہے)، اسی سے زکوٰۃ منہا کر کے دینی مدارس کو دی جاتی ہے۔ کیا یہ بات درست ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ نے جو بات سنی ہے، وہ بالکل درست ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ واقعی سود (ربا) ہے۔

◈ حکومت جن رقوم کو "منافع” کا نام دے کر تقسیم کرتی ہے، دراصل وہ بینکوں میں رکھے گئے عوامی فنڈز پر حاصل شدہ سود ہوتا ہے۔
◈ پھر انہی سودی رقوم سے زکوٰۃ منہا کر کے دینی مدارس کو "ایڈ” کے طور پر دی جاتی ہے۔
◈ چونکہ یہ اصل میں سودی مال ہے، اس لیے اس کو لینا جائز نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1