سوال: کیا روح نکلنے کے بعد اس کی فرشتوں سے ملاقاتیں ہوتی ہیں؟
جواب: جب مؤمن کی روح نکالی جاتی ہے، تو اسے آسمانوں پر لے جایا جاتا ہے، ہر آسمان کے فرشتے اس پاکیزہ روح کو ویلکم کرتے ہیں، اسے خوشخبریاں دیتے ہیں، یہ سب کیسے ہوتا ہے، اس کا علم اللہ تعالیٰ کے پاس ہے، ہمارے ذمہ اس کی تصدیق کرنا ہے، کیونکہ یہ بات صحیح احادیث سے ثابت ہو چکی ہے۔
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الميت تحضره الملائكة، فإذا كان الرجل صالحا، قالوا : اخرجي أينها النفس الطيبة كانت فى الجسد الطيب، الخرجي حميدة، وأبشري بروح وريحان ورب غير غضبان، فلا يزال يقال لها حتى تخرج، ثم يعرج بها إلى السماء، فيفتح لها، فيقال : من هذا؟ فيقولون : فلان، فيقال : مرحبا بالنفس الطيبة، كانت فى الجسد الطيب، ادخلي حميدة وأبشري بروح وريحان ورب غير غضبان، فلا يزال يقال لها ذلك، حتى ينتهى بها إلى السماء التى فيها الله عز وجل
مرنے والے کے پاس فرشتے آتے ہیں۔ نیک ہو، تو کہتے ہیں : اے پاک جان، جو پاک جسم میں تھی ! نکل جا، تیرے لئے تعریف و ستائش ہے۔ خوشگوار و خوشبودار ہوا کے جھونکے اور راضی و مہربان رب کی خوشخبری ہے۔ اسے مسلسل یہی بات کہی جاتی ہے، تا آنکہ وہ جسم سے نکل جاتی ہے۔ پھر اسے آسمان کی طرف چڑھایا جاتا ہے۔ آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں، پوچھا جاتا ہے : یہ کون ہے؟ فرشتے بتاتے ہیں کہ یہ فلاں شخص ہے، کہا جاتا ہے : پاک جان جو پاک جسم میں تھی ، خوش آمدید! آئیے ستائش ہو۔ خوشگوار وخوشبودار ہوا اور مہربان رب کی خوشخبری آپ کے لئے۔ اسے مسلسل یہی کہا جاتا ہے حتی کہ اس آسمان تک پہنچا دیا جائے ، جس کے اوپر اللہ عزوجل کی ذات ہے۔ (مسند الإمام أحمد : 364/2، سنن ابن ماجه 4262 ، وسنده حسن )
✿ حافظ بوصیری رحمہ اللہ نے اس کی سند کو صحیح کہا ہے۔ (مصباح الزُّجاجة : 250/4)