سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے قاتل کی قبر کہاں ہے؟
تحریر: غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے قاتل کی قبر کہاں ہے؟
جواب : سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے قاتل ابولؤلؤ فیروز مجوسی کی قبر کہاں ہے؟ اس کا صحیح علم اللہ کے پاس ہے، البتہ روافض نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی دشمنی میں ایران میں اس کا مزار بنارکھا ہے اور اس کی تعظیم کرتے ہیں، روافض اسے ”بابا شجاع الدین“ کہتے ہیں اور ہر سال 9 ربیع الاول کو ”عید بابا شجاع الدین “کے نام سے عید مناتے ہیں۔
✿ علامہ کو رانی حنفی رحمہ اللہ (893ھ) فرماتے ہیں:
إن فى بلاد العجم بلدا يسمى كاشان، فيه غلاة الروافض، لهم مزار عظيم معظم، يقولون : إنه قبر أبى لؤلؤة قاتل عمر .
بلاد عجم (ایران) میں ایک ”کاشان“ نامی شہر ہے، جس میں غالی روافض رہتے ہیں، وہاں انہوں نے ایک بہت بڑا مزار بنا رکھا ہے، روافض کہتے ہیں کہ یہ قاتل عمر ابولؤلؤ کی قبر ہے۔ (الكوثر الجاري : 460/6)
✿ شیعہ عالم ملا باقر مجلسی (111ھ) نے لکھا ہے:
قال جماعة : إن قتل عمر بن الخطاب قد كان فى اليوم التاسع من شهر ربيع الأول، والناس يسمونه عيد بابا شجاع الدين
( شیعہ کی )ایک جماعت نے کہا ہے کہ عمر بن خطاب ( رضی اللہ عنہ ) ربیع الاول کی 9 تاریخ کو قتل (شہید) ہوئے ، لوگ (روافض ) اسے ”عید بابا شجاع الدین “کہتے ہیں۔“ (بحار الأنوار : 372/98)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے