سوال
کیا عیدین کے خطبے بھی جمعہ کی طرح دو ہوتے ہیں؟ یعنی خطیب پہلے کھڑے ہو کر ایک خطبہ دے، پھر بیٹھ جائے، پھر دوبارہ کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دے؟ یا صرف ایک ہی خطبہ دیا جائے گا جس میں بیٹھنے کا وقفہ نہ ہو؟ نیز، جو علماء عید کے خطبے کو جمعہ کے خطبے پر قیاس کرتے ہیں، ان کے اس قیاس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عیدین کے ایک خطبے کا ثبوت:
رسول اللہ ﷺ کی احادیث مبارکہ سے عیدین کے ایک خطبے کا ثبوت موجود ہے۔
دو خطبوں کا ثبوت نہیں:
رسول اللہ ﷺ سے عیدین کے دو خطبے دینے کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ ایسی کوئی بھی روایت جو عیدین میں دو خطبوں کے بارے میں ہو، درجہ احتجاج و قبول تک نہیں پہنچتی۔
جمعہ پر قیاس کرنا غیر معقول ہے:
عیدین کے خطبے کو جمعہ کے خطبے پر قیاس کرنا، یعنی عدد میں دو خطبے قرار دینا، شرعی لحاظ سے کوئی مضبوط وجہ نہیں رکھتا اور نہ ہی اس قیاس کی کوئی معقول بنیاد ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب