نماز کے بعد اجتماعی دعا کی درخواست کا شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 208

سوال

اگر مقتدی نماز کے بعد امام کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے لیے دعا کرنے کی درخواست کرے، اور امام اور مقتدی سب مل کر اس کے لیے دعا کریں تو کیا یہ عمل جائز ہے؟ خاص طور پر جب رسول اللہ ﷺ نے سائل کے کہنے پر بارش کی دعا کی تھی؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر یہ عمل اتفاقاً اور کبھی کبھار کیا جائے تو جواز کی گنجائش نکل سکتی ہے۔
لیکن اگر یہ کام ارادتاً اور باقاعدگی سے ہر فرض نماز کے بعد کیا جائے، اس طرح کہ کوئی شخص دعا کی باقاعدہ درخواست دے اور امام و مقتدی سب مل کر ہاتھ اٹھا کر اس کے لیے دعا کرنا شروع کر دیں، تو یہ عمل نبی کریم ﷺ سے ثابت نہیں ہے۔

یہ طریقہ ایک ایسا حیلہ ہے جو غیر ثابت شدہ عمل کو رواج دینے کا ذریعہ بن سکتا ہے، لہٰذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

«كُلُّ الْخَيْرِ فِي الْاِتِّبَاعِ»
’’تمام خیر اتباع میں ہے‘‘

اور ایک اور حدیث میں آپ ﷺ نے فرمایا:

«وَخَيْرُ الْهَدْیِ هَدْیُ مُحَمَّدٍ ﷺ»
’’بہترین ہدایت محمد رسول اللہ ﷺ کی ہدایت ہے‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1