سجدہ سہو کا درست طریقہ اور حدیث کی روشنی میں وضاحت
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان ج1، ص199

سوال

سجدہ سہو کا کیا طریقہ ہے؟ کیا یہ کسی وقفے کے دوران کیا جانا چاہیے (جیسے کہ امام صاحب تشہد کے لیے بیٹھتے ہی دو سجدے کر لیتے ہیں پھر مکمل تشہد پڑھ کر سلام پھیرتے ہیں)؟ کیا دو سجدے کرنے سے پہلے دائیں طرف سلام پھیرا جاتا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ سجدہ سہو کی مختلف صورتیں ہیں، جن میں سے بعض صورتوں میں سجدہ سہو سلام پھیرنے سے پہلے کیا جاتا ہے اور بعض میں سلام پھیرنے کے بعد۔

✿ ان تمام صورتوں کی تفصیل کتب حدیث میں موجود ہے، لہٰذا وہاں سے رجوع کرنا مناسب ہوگا تاکہ صحیح رہنمائی حاصل ہو سکے۔

✿ آپ نے جو صورت ذکر کی ہے (کہ امام صاحب تشہد کے لیے بیٹھتے ہی دو سجدے کر لیتے ہیں، پھر مکمل تشہد کے بعد سلام پھیرتے ہیں)، ایسی کوئی بھی صورت کسی صحیح حدیث میں دکھائی نہیں دیتی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1