پہلے اور دوسرے تشہد کا فرق اور نبی ﷺ کی چار دعائیں
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 198

سوال

دوسرے تشہد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر یہ رہ جائے تو اسے دوبارہ پڑھا جاتا ہے، لیکن پہلا تشہد اگر رہ جائے تو اسے دوبارہ نہیں پڑھا جاتا؟ نیز کہا جاتا ہے کہ دوسرے تشہد میں نبی اکرم ﷺ نے چار چیزوں سے پناہ مانگی؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلے اور دوسرے تشہد کے درمیان فرق جو کتاب و سنت سے ثابت ہے، وہ بالکل درست ہے۔

◈ دوسرے تشہد میں اگر کوئی غلطی سے چھوڑ دیا جائے تو اس کی تلافی کی جاتی ہے یعنی اسے دوبارہ پڑھا جاتا ہے۔

◈ لیکن پہلا تشہد اگر چھوٹ جائے تو نماز کو آگے جاری رکھا جاتا ہے، اور اسے دوبارہ نہیں پڑھا جاتا۔

◈ یہ فرق سنت نبوی ﷺ سے واضح ہے اور اہل علم کے نزدیک معروف اور معتبر ہے۔

مزید برآں:

◈ نبی کریم ﷺ سے ثابت ہے کہ آپ ﷺ دوسرے تشہد میں چار چیزوں سے پناہ مانگا کرتے تھے۔

◈ یہ چار دعائیں حدیث سے مروی ہیں اور نماز کے اختتام پر پڑھی جاتی ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1